وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی جانب سے پنجاب میں پہلی مرتبہ اسان ماہانہ ایک ساتھ پر بلا سود الیکٹرک بائکس اور پٹرول موٹر سائیکلز دینے کی منظوری دے دی گئی ہے حکومت پنجاب اور بینک اف پنجاب کے درمیان اس سکیم کے لیے معاہدہ سائن ہو چکا ہے
بلا سود اور اسان معنی ایک ساتھ پر موٹر سائیکل بینک اف پنجاب کی جانب سے ماہانہ قسط بھی نہایت کم رکھی گئی ہے ڈاؤن پیمنٹ بھی مارکیٹ میں موجود تمام کمپنیوں سے کم ادا کرنی ہوگی جیسا کہ اپ سب جانتے ہیں یہ موٹر سائیکل الیکٹرک ہوں گے
کیونکہ الیکٹرک گاڑیاں الیکٹرک وہیکل فیوچر ہیں اور اس وقت پوری دنیا میں الیکٹرک گاڑیاں اور الیکٹرک بائکس بہت زیادہ پسند کیے جا رہے ہیں اور پچھلے چند سالوں میں ان کی سیل میں بے شمار اضافہ ہو چکا ہے کیونکہ پٹرول کے مقابلے میں الیکٹرک بائیک کا استعمال کا خرچہ بہت کم ہوتا ہے
اگر پٹرول بائک مہینے کا 10 ہزار خرچہ کرتی ہے تو الیکٹرک بائک صرف دو سے تین ہزار میں پورا مہینہ چلے گی حکومت پنجاب کی جانب سے طلبہ کے لیے اسان ایک ساتھ پر بائکس کا پروگرام شروع کر دیا گیا ہے پر اس سلسلے میں محکمہ ٹرانسپورٹ اور بینک اف پنجاب کے درمیان ایم او یو سائن ہو چکا ہے
یعنی حکومت پنجاب کی اس ٹیم سے بینک اف پنجاب کے ذریعے درخواستیں وصول کی جائیں گی مریم نواز کی جانب سے اسکیم کی منظوری کے بارے میں پریس کانفرنس بھی کی گئی ہے
ایسے سٹوڈنٹس جن کے پاس اپنی سواری نہیں ہے یہ سکیم ان کے لیے شروع کی جا رہی ہے موٹر سائیکل کی قیمت تقریبا ڈیڑھ لاکھ سے اڑھائی لاکھ روپے تک ہے جبکہ ڈاؤن پیمنٹ صرف 25 ہزار روپے ادا کرنی ہوگی باقی ڈاؤن پیمنٹ گورنمنٹ کی جانب سے ادا کی جائے گی
الیکٹرک بائک کی ماہانہ کیس پانچ ہزار سے کم رکھی گئی ہے ابھی حکومت کی جانب سے ب ہزار بائک سے انسٹالمنٹ پر دیے جائیں گے مریم نواز کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ انے والے وقت میں بائٹس کی تعداد بڑھا دی جائے گی اور دو سال میں موٹرسائیکل کی قسطیں ختم ہو جائیں گی
پنجاب کا بھی انہوں نے پنجاب بینک کی جانب سے 20 ہزار الیکٹرک باکس کی فراہمی کی منظوری دے دی ہے کہ الیکٹرک بائکس ماحولیاتی الودگی کم کرنے کے لیے ضروری ہیں حکومت نے ای بائکس کے ساتھ پٹرول بائکس دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے
اور طلبہ پر بوجھ کم کرنے کے لیے ڈاؤن پیمنٹ صرف 25 ہزار روپے رکھی گئی ہے اور ماہانہ کیس پانچ ہزار سے کم ادا کرنی ہوگی مئی 2024 میں بائکس کی تقسیم شروع کر دی جائے گی بائک انسٹالمنٹ پر لینے کے بارے میں طریقہ کار جلد شیئر کر دیا جائے گا
حکومت کی جانب سے ای بائیک یا پٹرول بائیک لینے کے لیے درخواستیں بینک اف پنجاب میں جمع کروانی ہوں گی جلد ہی بینک اف پنجاب کی جانب سے درخواست فارم اور دیگر شرائط کی تفصیلات جاری کر دی جائیں گی ای بائک اپ کے گھر کے ساکٹ پر باسا نی چار گھنٹے میں چارج ہو جائے گا
اور اپ کا بجلی کا ڈیڑھ یونٹ استعمال ہوگا یعنی ایک بار چارج کرنے پر 80 سے 90 روپے کی بجلی استعمال ہوگی اور موٹر سائیکل ایک چارج میں ایک س کلومیٹر تک چل سکتا ہے اور ان بائکس کی سپیڈ بھی 90 کلومیٹر تک ہوگی اور ای بائکس میں جو بیٹریاں لگائی جائیں گی
کمپنی کی جانب سے ان کی پانچ سال کی وارنٹی بھی دی جا رہی ہے 205 سال کا وقت بہت زیادہ ہوتا ہے پانچ سال بعد اپ اپنی پرانی بیٹری کمپنی کو دیں گے اور ساتھ میں ادھے پیسے دیں گے تو اپ کو نہیں بیٹری مل جائے گی جیسا کہ ہمارے گھروں میں یو پی ایس کے ساتھ بیٹری لگی ہوتی ہے
جب ہم بیٹری لینے جاتے ہیں تو ادھے پیسوں میں پرانی بیٹری سیل ہو جاتی ہے اور ادھے پیسے ڈال کر نہیں بیٹری مل جاتی ہے الیکٹرک موٹر سائیکل پٹرول موٹر سائیکل سے چھ سے سات گنا سستا ہے اور الیکٹرک بائک میں اپ کو ایک کلومیٹر ایک روپے سے بھی کم میں پڑتا ہے
اب اپ خود یہ فرق دیکھیں کہ ایک روپے میں اور اٹھ روپے میں کیا فرق ہے اس لیے الیکٹرک بائک سب کے لیے فائدہ مند ہوں گی اور جو الیکٹرک بائکس اپ کو دی جائیں گی ان کے سپیئر پارٹس بھی مارکیٹ میں باسانی مل جائیں گے
اس کے علاوہ وزارتیں سنتو پیداوار کی جانب سے اپ کا اپنے گھر یا افس میں ای بائی کا چارجر انسٹال کرنے کی اجازت بھی دی جائے گی اور وزارت کی جانب سے ایک تجویز یہ بھی پیش کی گئی ہے کہ پاکستان میں موجود پی ایس او جتنے بھی پٹرول پمپ ہیں مختلف شہروں میں ان پر یہ چارجر بھی انسٹال کر دیے جائیں گے
اور مئی 2024 میں اس سکیم کے ذریعے موٹر سائیکلوں کی تقسیم شروع کر دی جائے گی دوستو الیکٹرک بائک سکیم کے بارے میں اپ کا کیا خیال ہے نیچے کمنٹس باکس میں اپنی رائے کا اظہار ضرور کیجئے گا